ایک نیوز:قومی اسمبلی اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوم جدوجہد سے بنی، جدوجہد سے زندہ رہتی ہے، پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے الزام تراشیوں کا ایک سلسلہ شروع کیا۔
بلاول کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کا خون خشک ہونے سے قبل بھارت نے الزام پاکستان پر لگا دیا، ہم دہشت گردی پھیلاتے نہیں ہیں، ہم دہشت گردی کا شکار ہیں، بھا ر ت دہشت گردی کے ساتھ لڑنے کا دعویٰ کرتا ہے، آپ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کرتے ہوئے کیسے دہشت گردوں کے ساتھ لڑ سکتے ہیں؟۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار ہے، ہم نے اپنے بچوں اور سپاہیوں کو دفن کیا ہے، دہشتگردی انصاف سے ختم ہوتی ہے، اسے محض ٹینکوں سے شکست نہیں دی جا سکتی، دہشت گردی بنیادی وجوہات کا خاتمہ کرنے سے ختم ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، یہ ایک وعدہ ہے جس کی تکمیل نہیں ہو سکی، بھارت نامعلوم دہشت گردوں کے فعل کا بدلہ25کروڑ پاکستانیوں سے لینا چاہتا ہے،بھارت دہشت گردی کواپنی خارجہ پالیسی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے،وزیراعظم کا تحقیقات کی پیشکش کرنا ایک شروعات ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ کی معطلی ایک انسانیت سوز جرم ہے،سندھ محض ایک دریا نہیں، یہ ایک تہذیب کا گھر ہے،دریائے سندھ بھارت کی نہیں انسانیت، تہزیب اور امن کی ملکیت ہے،دریائے سندھ میں بہنے والا پانی کا ایک ایک قطرہ ہمارے کسانوں کی محنت کا شاخسانہ ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہماری قوم کراچی سے خیبر اور لاہور سے لاڑکانہ تک متحد ہے،دشمن چاہتے ہیں کہ ہمیں نقصان پنچایا جائے، ہم سب پاکستان ہیں اور متحد ہیں،کشمیر بھارتی علاقہ نہیں ہے، بھارت نے اس حوالے سے وعدہ خلافی کی بھارتی الزام حقیقت اور زمینی حقیقت پر مبنی ہے ،بھارت کا دہشت گردی کو آلے کے طور پر استعمال ترک کرنا ہوگا ۔