ایک نیوز
ایک نیوز
ایک نیوز
ایک نیوز
انتظار فرمائیے...

حکومت نے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کا فیصلہ واپس لے لیا

مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں باہمی رضا مندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی

24 April 2025

ویب ڈیسک:وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات میں چولستان کیلئے  نہروں کا منصوبہ التوا میں ڈالنے کا بڑا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم  محمد شہباز شریف نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے ساتھ ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے  کہا ہے  کہ میں شکر گزار ہوں کہ وہ یہاں پر تشریف لائے، ہم نے تفصیل کے ساتھ ملکی صورتحال پر بھی گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے کل جو جنگجوانا اعلانات کیے اور پاکستان کیخلاف  جارحانہ مؤقف اختیار کیا، آج ہم نے اپنے اجلاس کی پوری تفصیل چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کو بتائی کہ آج نیشنل سکیورٹی  کمیٹی نے اس کو بہت غور و خوض کے بعد ایک اعلامیہ جاری کیا، جس کی تفصیلات ہم نے بلاول بھٹو کو بتائیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نہروں کے معاملے پر بڑی سنجیدگی  سے  بات چیت کی، اور میں نے اپنی معروضات میں وضاحت کے ساتھ یہ بتایا کہ پاکستان ایک فیڈریشن ہے اور اس کے تقاضے ہیں کہ صوبوں کے درمیان معاملات باہمی خلوص اور نیت نیتی کے ساتھ اور اچھے انداز میں طے کریں۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کو بتایا کہ گوکہ کالا باغ ڈیم معاشی طور پر پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے لیکن وفاق کے اوپر اس سے کوئی اور چیز اہم نہیں ہے، اگر صوبہ سندھ نے کالا باغ ڈیم کے حوالے سے اپنے اعتراضات کا اظہار کیا تو ہمیں اس کو قبول کرنا  چاہئے  لہٰذا کالا باغ ڈیم اگر وفاق کے مفادات سے متصادم ہے، تو ہمیں اس سے پرہیز کرنا  چاہئے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسی طریقے سے نہروں کے معاملے میں ہمیں باہمی رضامندی اور بات چیت سے اس مسئلے کو حل کرنا  چاہئے  ، آج ہم نے ملاقات میں ہم نے باہمی رضامندی سے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں باہمی رضا مندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی، لہٰذا ٓج ہم نے یہ طے کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی بروز جمعہ بلایا جارہا ہے، اس میں پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) وفاقی حکومت کے مذکورہ فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔

قبل ازیں، بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعظم سے ملاقات کیلئے  اسلام آباد پہنچے تھے، ان کے ہمراہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، راجا پرویز اشرف، شازیہ مری، ندیم افضل چن اور ہمایوں خان بھی موجود تھے۔

ذرائع پیپلز پارٹی نے بتایا تھا کہ ملاقات میں کینالز کے معاملے پر بات چیت اور کوشش ہو گی کہ حکومتی فیصلے کو واپس کروا کر آج ہی اعلان کروایا جائے۔

واضح رہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 15 فروری کو چولستان کے اس بڑے منصوبے کا افتتاح کیا تھا جس کا مقصد جنوبی پنجاب کی زمینوں کو سیراب کرنا تھا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جنوبی پنجاب میں 1.2 ملین ایکڑ ’بنجر زمین‘ کو سیراب کرنے کے لیے 6 نہریں تیار کرنے کے لیے شروع کیے گئے 3.3 ارب ڈالر کے گرین پاکستان انیشی ایٹو (جی پی آئی) کی پیپلز پارٹی سمیت کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے سخت مخالفت کی۔

حکومت کی اہم اتحادی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی سمیت سندھ کی قوم پرست و دیگر سیاسی جماعتوں اور وکلا برادری نے 6 نہریں نکالنے کے خلاف مسلسل احتجاج جاری رکھا ہے۔

>