ایک نیوز:وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے لندن میں صحافیوں سے گفتگومیں کہا ہے کہ دورہءِ بیلاروس اچھا رہا، بیلاروس کی زراعت کے شعبے میں مہارت سے فائدہ اٹھائیں گے، بیلاروس میں بننے والے زرعی مشینری کے جوائنٹ وینچرز پاکستان میں بنیں گے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی نے پاکستان کو معدنیات کے خزانے عطا کئے ہیں، بیلا روس میں مائنز اینڈ منرلز کے حوالے سے مشینری بنانے والی فیکٹری کا بھی دورہ کیا، اس شعبے میں بھی انشاء اللہ تعاون بڑھائیں گے،ڈیڑھ لاکھ ہنر مند پاکستانی نوجوانوں کو بیلاروس میں روزگار کی فراہمی کیلئے بیلاروس سے ہماری مفاہمت ہوئی ہے جو ہم انشاء اللہ بالکل میرٹ پر بھیجیں گے۔
شہبازشریف نے کہا کہ محمد نواز شریف کی ہی قیادت میں ہم قوم کی خدمت کر رہے ہیں، ترقی کرتا ہوا، خوشحالی کہ طرف تیزی سے بڑھتا ہوا پاکستان انشاء اللہ ہماری منزل ہے،اجتماعی کاوشوں اور پوری قوم کی دعاؤں سے شبانہ روز محنت کرکے یہ منزل انشاء اللہ حاصل کریں گے،میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ افغانستان ہمارا ایک ہمسایہ برادر ملک ہے، ہمیں ہمسائے کے طور پر ہمیشہ رہنا ہے۔
وزیرِ اعظم کا مزید کہنا تھا کہ یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم اچھے ہمسائے کے طور پر رہیں یا تنازعات پیدا کریں ،افغان عبوری حکومت کو ہم نے متعدد بار یہ پیغام دیا ہے کہ دوحہ معاہدے کے مطابق وہ کسی طور پر بھی افغانستان کی سر زمین کو دھشتگردی کیلئے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے لیکن بد قسمتی سے دھشتگرد تنظیمیں وہاں سے آپریٹ کرتی ہیں اور پاکستان کے بے گناہ لوگوں کو انہوں نے شہید کیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں یہ قربانیاں جو پاکستان کے عوام، افواج پاکستان، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے دے رہے ہیں، یہ رائیگاں نہیں جائیں گی، افغانستان کو میرا ایک مخلصانہ مشورہ ہے کہ وہ فی الفور ان دھشتگرد تنظیموں کو لگام ڈالے اور اپنی دھرتی کو انکے ہاتھوں استعمال ہونے کی قطعاً اجازت نہ دے، آج اوور سیز کنویشن کا آغاز ہو چکا ہے اور الحمدللہ یہ بہت بڑا تاریخی کنونشن ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی اپنے گھر پاکستان میں تشریف لا رہے ہیں، دن رات محنت کرکے اورسیز پاکستانی پاکستان کا نام روشن کرتے ہیں اور ہر سال اربوں ڈالر کی ترسیلات زر بھجواتے ہیں،اس سال اوورسیز پاکستانیوں کی بھجوائی گئی ترسیلات زر میں کافی اضافہ ہوا ہے، کنوینشن ان سے بات چیت کرنے کا بہت شاندار موقع ہے، کنوینشن میں اووسیز پاکستانیوں کے جائز مطالبات کو غور سے سنیں گے اور ان پر جس قدر ہو سکا تیزی سے عمل کریں گے۔